اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ میرا اپنا خیال یہی تھا کہ ہمیں الیکشن کی طرف جانا چاہیے اور نیا مینڈیٹ لیا جائے لیکن جب انھوں نے اعلان کیا کہ دھونس سے الیکشن کا فیصلہ لینا چاہتے ہیں تو اس دن ن لیگ ڈٹ گئی۔ اور وہ فیصلہ درست ثابت ہوا، عمران خان کو تاریخی شکست ہوئی۔ اب وہ سپریم کورٹ کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ اداروں کو سیاست میں گھسیٹنے کی کوشش کی مذمت کرتی ہوں۔ پوری کوشش ہے کہ یہ ٹرم پوری کریں اور اگلے الیکشن میں جائیں۔
ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ نواز شریف جلد پاکستان واپس آئیں گے۔
مریم نواز نے کہا کہ میں دیکھ رہی ہوں کہ لوڈ شیڈنگ اور معیشت اس وقت ان کی ترجیح ہے۔ ہم اس کو ٹھیک کریں گے۔ لیکن یہ سوال بھی کرنا بنتا ہے کہ 2018 میں نواز شریف نے زیرو لوڈشیڈنگ والا پاکستان بنایا لیکن عمران خان نے پانچ چھ گھنٹے والا لوڈشیڈنگ والا پاکستان چھوڑا اور کہتے رہے کہ ن لیگ نے اضافی بجلی بنا دی۔
مریم نواز نے مزید کہا کہ تنقید اس پر ہونی چاہیے جس نے معاملات کو خراب کیا نا کہ اس حکومت پر جو اس خرابی کو دنوں میں ٹھیک کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ جو پلانٹس نہیں چلے، وہ دو مہینے میں چلا کر دکھائیں گے۔
ان کے اپنے لوگ، شیخ رشید کا بیان ہے، کہ عمران خان بارودی سرنگیں بچھا کر چلے گئے کیوں کہ ان کو پتہ تھا کہ وہ جا رہے ہیں۔ وہ یہ بوجھ پاکستان کی معیشت پر جاتے جاتے ڈال گئے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ چار ماہ پہلے پتہ چل گیا تھا کہ حکومت جانے والی ہے پھر کیوں خط اور غیر مکی سازش کا ڈرامہ رچایا گیا۔
ہم ان بارودی سرنگوں کو ایک ایک کر کے ہٹائیں گے۔ لیکن جو باقی لینڈ مائنز بچھا کر گئے ہیں، دوست ممالک سے تعلقات خراب کر گئے ہیں، وہاں بھی ملک کی سمت درست کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔