مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر محترمہ مریم نواز نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کا معاملہ پارلیمنٹ میں حل ہونا چاہیے جی ایچ کیو میں نہیں اور ان مسئلوں پر نہ سیاسی قیادت کو بلانا چاہیے نہ سیاسی قیادت کو جانا چاہیے جس نے آنا ہے وہ پارلیمنٹ آئے۔
مریم نواز سابق وزیراعظم نوازشریف کی سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت کے سلسلے میں اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش ہوئیں۔
سیاسی معملات پر جس نے بات کرنی ہے ان کو پارلیمنٹ آنا چاہیے، مسلم لیگ (ن) نائب صدر مریم نواز شریف pic.twitter.com/UuLGy3KWAG
— PML(N) (@pmln_org) September 23, 2020
میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ جب تک کورونا ہے تو نواز شریف کا آپریشن نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف کا امیون سسٹم کمزور ہے اس لیے ان کا ادویات سے علاج جاری ہے۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ اشتہاری کی درخواست پر منتخب وزیراعظم کو نااہل کیا گیا، یہ سوال ہم نے پہلے نہیں اٹھایا جو اٹھانا چاہیے تھا، اشتہاری جس تھانےکی حدود کا ملزم تھا اسی تھانےکی حدود میں عدالت میں پیش ہوتا تھا۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ شہبازشریف کو اگر علیحدہ ہونا ہوتا تو آج وہ وزیراعظم ہوتے، انہوں نے وزارت عظمیٰ پر بھائی کو ترجیح دی، شہبازشریف بہت وفادار بھائی ہیں وہ کبھی علیحدہ نہیں ہوں گے۔