قوم کی بیٹی قوم کے دکھ میں برابر کی شریک

مریم نواز نے سانحہ موٹر وے کے بارے میں اپنی ایک ٹویٹ میں کہا کہ سانحہ موٹر وے پر ہوا اور المیہ یہ ہوا کہ سی سی پی او کے پیغام سے یہ واضح ہو گیا کہ رات کے وقت شہریوں کی حفاظت ہماری زمہ داری نہیں ۔ موٹر وے پر ڈرائیونگ کرتی عورت ریاست کا مسئلہ نہیں ۔ حکومت نہ حفاظت کر سکتی ہے نہ مظلوم کی داد رسی کر سکتی ہے-

انہوں نے مزید کہا کہ جو پیغام اس ملک کی عورتوں کو دیا گیا ہے۔ اس ملک کے شہریوں کو دیا گیا ۔ یہ سانحے سے بڑا المیہ ہے

مریم نواز نے کہا کہ سرکاری گاڑیوں میں دن رات خاندانوں کے ساتھ سفر کرنے والے سرکاری گارڈز رکھنے والے حکومتی ارکان اور سی سی پی او کو کیا پتہ کہ ہر عورت کے پاس گاڑی موجود نہیں ہوتی، اس ملک کی عام عورت کو گھر سے باہر نکلنا پڑتا ہے،چاہے وہ کہیں بھی ہو اسکی حفاظت ریاست کی ذمہ داری ہے۔

اس حکومت سے سوال کرنا چاہیئے کہ ایک بدنام زمانہ آفسر میں کون سے سرخاب کے پر لگے ہیں کہ اس کے دفاع کے لیئے وفاقی وزرا بھی میدان میں اتر آئے اور سرکاری ترجمان بھی صف آرا ہو گئے ؟

کیا آپ یہ پیغام دے رہے ہیں کہ ریاست 12 بجے کے بعد سو جاتی ہے یا یہاں جنگل کا قانون ہے ؟ حکومتی رویہ تشویش ناک ہے آپ مظلوم کے بجائے مجرم کو الزام دے کر بھیڑیوں کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں۔ آپ کو شرم آنی چاہیے۔

موٹر وے پر ہونے والے شرمناک اور اندوہناک واقعہ سے پاکستان کی عوام اور بالخصوص خواتین ہل کر رہ گئی ہیں۔

یہ پہلی حکومت آئی ہے جو نا صرف ہر واقعہ کا الزام مظلوم کو دیتی ہے بلکہ کھلے عام یہ پیغام دے رہی ہے کہ ہر کوئی اپنی حفاظت خود کرے ریاست سے کوئی توقع نہ رکھے۔

5 1 vote
Article Rating
Subscribe
Notify of
guest
1 Comment
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments
1
0
Would love your thoughts, please comment.x
()
x