مریم نواز کی اسلام آباد میں غیر رسمی گفتگو
مریم نواز نے کہاکہ نوازشریف پر جھوٹے مقدمات تھے، مجھ پر بھی جھوٹے مقدمات بنائے گئے، میں کبھی بھی پبلک آفس ہولڈر نہیں رہی۔ نوازشریف صاحب کا جب علاج مکمل ہوگا اور انکی حالت خطرے سے باہر ہوگی وہ پہلے دن ملک واپس آئینگے۔ ہم پہ الزامات لگے لیکن کچھ ثابت نہ ہوسکا۔ تین تین مرتبہ سزائیں کاٹی اگر اب کسی پہ الزامات سامنے آرہے ہیں تو قانون کا سامنا کرنے سے کترانا نہیں چاہیے۔
سی پیک کے بانی کو اقامے پہ نکال دینے سے سی پیک کو کچھ نہیں ہوا تو کسی کے آنے جانے سے نہیں ہو گا۔
عاصم باجوہ پہ الزامات لگےہیں تو احتساب کہاں سورہا ہے
سی پیک کےبانی کواقامےپہ نکال دینےسےکچھ نہیں ہواتوکسی کےجانےسےنہیں ہوگا
نوازشریف،مریم نواز،فائزعیسی،عاصم باجوہ سب قانون کےسامنےبرابر
دھمکیاں نہیں رسیدیں پیش کریں#MaryamNawazInIslamabad https://t.co/al9GrYjzSm@MaryamNSharif pic.twitter.com/VpFod8WXZW
— MaryamNawaz.PK (@MaryamNawazPK) September 1, 2020
مریم نواز نے کہا کہ نوازشریف اگر قانون کے آگے سر جھکا سکتا ہے جیلیں اور جھوٹی سزائیں بھگت سکتا ہے اسکی بیٹی کوئی سرکاری عہدہ نہ ہوتے ہوئے دو مرتبہ قید کاٹ سکتی ہے تو پھر چاہے نوازشریف ہوں، عمران خان ہوں، عاصم سلیم باجوہ ہوں، میر شکیل الرحمٰن ہوں، جسٹس فائز عیسیٰ یا سرینا عیسٰی ہوں سب قانون کے سامنے برابر ہیں۔
مریم نواز نے کہا کہ عمران خان کہا کرتے تھے نوازشریف باہر چلے گئے میں احتساب کا بیانیہ کمزور ہوگیا فلاں کی ضمانت ہوگئی میرا بیانیہ کمزور پڑ گیا آج عمران خان اور انکی حکومت سے سوال کرتی ہوں کہ عاصم سلیم باجوہ پہ ثبوتوں کے ساتھ الزام لگے ہیں تو انکا احتساب کا بیانیہ کہاں چھپ کے بیٹھا ہے؟
جج ارشد ملک کا فیصلہ جسکا انہوں نے اعتراف کیا وہ انصاف کے منہ پر دھبہ تھا جسے دھونے کی کوشش کی گئی اب آگے بڑھ کے وہ فیصلہ بھی ختم کر دیں جس کے نتیجے میں نوازشریف صاحب کو سزا سنائی گئی۔