ملک میں غلام بن کر نہیں بلکہ پاکستانی بن کر رہنا چاہتا ہوں

سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے میاں نوازشریف نے کہا ہے کہ

ملک میں غلام بن کر نہیں بلکہ پاکستانی بن کر رہنا چاہتا ہوں عزت کی زندگی جینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

اجلاس سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے قائد نوازشریف کا کہنا تھا کہ آج تو ہم انگریزوں کی غلامی سے نکل کر اپنوں کی غلامی میں آ گئے ہیں۔ ہم آزاد شہری نہیں ہیں، اپنے اپ سے پوچھے کیا اپ ازاد شہری ہیں؟ وہ وقت دور نہیں جب تمام چیزوں کا حساب دینا ہوگا۔ دوٹوک فیصلہ کیا ہے کہ ذلت کی زندگی ہم نہیں جی سکتے۔ ظلم، زیادتیوں کے خلاف کھڑے ہونے کا قوم نے فیصلہ کرلیا تو تبدیلی سالوں میں نہیں چند مہینوں اور ہفتوں میں آجائے گی۔

انہوں نے اجلاس میں شریک اپنے اراکین اسمبلی سے سوال کیا کہ جس پارلیمنٹ کے آپ کے رکن ہیں وہ کتنی خود مختار ہے۔ مجھے لوگوں سے پتہ چلتا ہے کہ اس پارلیمنٹ کو کوئی اور چلا رہا ہے۔ دوسرے لوگ پارلیمنٹ میں آ کر بتاتے ہیں کہ آج ایجنڈا کیا ہو گا۔ پارلیمنٹ کو ربڑ اسٹیمپ بنا دیا گیا ہے۔


جسے لائے ہیں اس کا ذہن خالی ہے، پچھتا تو رہے ہوں گے، آپ لائے، آپ کو ہی جواب دینا ہوگا۔ یہ بندہ تو قصور وار ہے ہی لیکن لانے والے اصل قصور وار ہیں، اس کا جواب بھی انہیں دینا ہوگا۔ پی ڈی ایم کا فیصلہ ہے کہ اس کا جواب دینا ہوگا۔


سربراہ مسلم لیگ ن نے کہا کہ روزانہ بنیادوں پر پارٹی کو دستیاب رہوں گا، پارٹی جو فرض سونپے گی، ادا کروں گا آپ کی مشاورت کا منتظر ہوں کہ ان مقاصد کے حصول کے لئے کیا حکمت عملی ہونی چاہئے ۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مرکزی نائب صدرمحترمہ مریم نواز نے کہا ہے کہ تمام تر مشکلات کے باوجود میاں شہباز شریف نے پیغام دیا ہے کہ ہمارے قائد نواز شریف ہیں۔

سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ ووٹ کسی کے نام پہ ڈالا جاتا ہے لیکن نکلتا کسی اور کے نام سے ہے۔ ملک میں کٹھ پتلی نظام مزید کٹھ پتلیوں کو جنم دیتا ہے۔

اجلاس میں مریم نواز، شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال، محمد زبیر، آصف کرمانی اور راجہ فاروق حیدر سمیت دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔

ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے پارٹی قائد میاں نواز شریف نے کہا کہ شہباز شریف کے ساتھ ہونے والے سلوک پر دکھی ہوں۔

میاں نواز شریف کا کہنا تھا کہ شہبازشریف نے دیانت داری سے قوم اور ملک کی خدمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو کچھ ہورہا ہے اس سے جذبہ اور بڑھا ہے۔ انشا اللہ جدوجہد مزید تیز کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فخر ہے کہ ہمارے ساتھی جرات سے حالات کا مقابلہ کررہے ہیں۔

5 3 votes
Article Rating
Subscribe
Notify of
guest
0 Comments
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments
0
Would love your thoughts, please comment.x
()
x