پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر محترمہ مریم نواز نے لاپتہ افراد کے اہل خانہ سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان یہ بیان دینا چھوڑ دیں کہ میں لاشوں سے بلیک میل نہیں ہوسکتا، اگر آپ سلیکٹڈ بھی ہیں تب بھی آپ کا اتنا فرض تو بنتا ہے کہ عوام کا خیال رکھیں۔
مریم نواز نے کہا کہ اقتدار سے پہلے بڑے بڑے بیانات دیئے جاتے ہیں، لیکن اقتدار ملتے ہی انسان کی ترجیحات بدل جاتی ہیں، اور مجبوریاں بھی سامنے آجاتی ہیں۔
میرا اتنا سا سوال ہے کہ کیا حکمرانوں کی مجبوریاں فرض سے بڑی ہوتی ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ ریاست ماں کی طرح ہوتی ہے اور شہریوں کو تحفظ دینا ریاست کا فرض ہے، اگر آپ سلیکٹڈ بھی ہیں پھر بھی آپ کا اتنا فرض تو بنتا ہے کہ یہ لاپتہ افراد کے لواحقین کو بتا دیں کہ ان کے پیارے کہاں ہیں، لاپتہ افراد کے بچوں کو پتہ نہیں وہ یتیم ہیں یا ان کے والد حیات ہیں۔
مریم نواز نے کہا کہ وزیراعظم آفس اس جگہ سے صرف پانچ منٹ کی مسافت پر ہے، اور یہ لوگ ایک ہفتے سے سردی میں بے سرو سامان کھلے آسمان تلے بیٹھے ہیں، حکمران روز محشر کو یاد رکھیں، آپ نے اداروں کو جواب نہیں دینا بلکہ اللہ کو جواب دینا ہے۔ عمران خان آئیں ان کی فریاد سنیں، ان لوگوں کے مقدمے عدالتوں میں لے جائیں، اپنے لوگوں کے ساتھ ایسا سلوک نہیں کیاجاسکتا۔
میرے پاس الفاظ نہیں ہیں کہ ان کی دکھ بھری کہانیاں سن کے میرے احساسات اس وقت کیا ہیں.اس انسان کا غم کیا ہوگا جو روز صبح اٹھ کر اپنے پیاروں کا انتظار شروع کردیتے ہیں@MaryamNSharif pic.twitter.com/b7gHaTLe4u
— PML(N) (@pmln_org) February 17, 2021
مریم نواز نے مذید کہا کہ مظلوم کا کوئی صوبہ نہیں، وزیراعظم اپنے وزراء کو ان کے زخموں پر نمک چھڑکنے سے روکیں، اگر یہ بھی نہیں کرسکتے تو یہ بیان دینا چھوڑ دیں کہ میں لاشوں سے بلیک نہیں ہوسکتا، یہ لوگ زندہ لاشیں ضرور ہیں لیکن ان میں جان باقی ہے۔