پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنماء اور سابق وزیر اعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ بتایا جائے کہ حب الوطنی کا سرٹیفیکیٹ کہاں سے ملتا ہے؟ میں سابق وزیر اعظم ہوتے ہوئے بھی اپلائی کرنا چاہتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے پہلے غداری کا مقدمہ بنوایا اب کہہ رہی ہے کہ اسکا اس سے کوئی تعلق نہیں جبکہ مدعی کا تحریک انصاف سے تعلق سامنے آ چکا ہے۔ انہوں نے حکومت کو کھل کر اس کیس میں فریق بننے کو کہا۔ انکا کہنا تھا کہ غدار اور بھارتی ایجنٹ کہنے والے سب لوگ غائب ہیں۔ اب نئی کہانی سامنے آئی ہے کہ حکومت کے علم میں نہیں کہ پرچہ کس نے درج کروایا۔
انہوں نے وزراء اور وزیر اعظم کو مقدمے میں فریق بننے کا چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ وہ گرفتاریاں عمل میں لائیں اور عوامی عدالت میں مقدمہ چلائیں تا کہ ثابت ہو سکے کہ کون غدار ہے۔
اگر تم میں ہمت ہے تو بدر رشید کا سہارا نہ لو.سامنے آؤ اور پرچے میں اپنا نام درج کراؤ تاکہ پاکستان کی عوام کو معلوم ہو کہ تمہاری حقیقت کیا ہے.اگر آئین کی بات کرنا بغاوت ہے تو ہر روز پاکستان میں بغاوت ہوگی.@SKhaqanAbbasi pic.twitter.com/eSzPMsFbVB
— PML(N) (@pmln_org) October 5, 2020
انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم کو پتہ ہی نہیں کہ سابق وزیراعظم پر مقدمہ کس نے بنوایا، انہیں یہ بھی نہیں پتہ کہ معیشیت تباہ ہو چکی ہے، انہیں یہ بھی نہیں پتہ کہ اتنی مہنگائی ہوچکی ہے اور نا ہی انہیں یہ پتہ ہے کہ آٹا اور چینی چور کون ہیں۔
انہوں نے دو سال میں اتنے قرض لئے جتنے پاکستان نے پچھلے دس سال میں نہیں لئے۔ تمام وزراء غداری کے فتوے لگاتے ہیں مگر عوام کے مسائل پر کوئی بات نہیں، میرا حکومت کو کھلا چیلنج ہے کہ غداری کا مقدمہ کھلی عدالت میں چلائیں اور حقائق کے ذریعے عوام کو بتائیں کہ کون غدار ہے۔