پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے کہا ہے کہ عمران خان کا وطیرہ بن چکا ہے جب بھی قوم خود کو غیرمحفوظ سمجھتی ہے، موصوف غائب ہو جاتے ہیں۔ موٹروے پر خاتون سے زیادتی کے واقعے پر عمران خان غائب رہے، ایک لفظ تک نہیں کہا۔ زینب واقعہ پر عمران خان نے سیاسی پوائنٹ سکورنگ کی تھی۔
جب قوم کو سب سے زیادہ ضرورت ہوتی ہے، اسی وقت غائب ہوجانا وزیراعظم کے طورپر عمران خان کا وطیرہ اور پہچان بن چکی ہے۔ عوام موٹر وے سانحہ کے نتیجے میں جب خود کو غیر محفوظ سمجھ رہے ہیں، ایسے میں عمران خان کہیں دکھائی نہیں دے رہا، وہ اپنے خوابوں کی دنیا میں مست جی رہے ہیں۔ https://t.co/dEeh1NWP8W
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) September 14, 2020
شہباز شریف نے کہا کہ موٹروے واقعے پر ہر آنکھ اشک بار ہوئی، اس واقعے پر سب کے سر شرم سے جھک گئے، اس حوالے سے سی سی پی او کا بیان شرمناک ہے، پولیس افسر نے بیان دیا کہ پیٹرول نہیں تھا تو رات کے اندھیرے میں کیوں نکلی، پولیس افسر کے بیان سے پوری قوم کے دل زخمی ہوگئے، اداروں کی رپورٹ کہہ رہی تھی یہ پولیس افسر کرپٹ ہے لیکن ڈھٹائی کے ساتھ اس پولیس افسر کو سی سی پی او تعینات کیا گیا۔ شکر کی بات ہے کہ آج واقعے کا ایک مجرم گرفتار ہوگیا، حکومت اس بحث پر الجھی ہوئی تھی کہ موٹروے پر کس کا کنٹرول ہے۔
اس بارے میں مزید پڑھیں
پاکستان کی ایک عزت دار بیٹی کے ساتھ یہ قیامت دل چھلنی کرگئی۔ نواز شریف
قوم کی بیٹی قوم کے دکھ میں برابر کی شریک
پوری دنیا کے اندر کسی آنکھ نے ایسا شرمناک منظر کبھی نہیں دیکھا تھا کہ ایک پولیس آفیسر یہ کہے کہ یہ رات کو کیوں نکلی.یہ کہے کہ اس راستے سے نہیں اُس راستے سے کیوں نہیں گئی؟کوئی ذی شعور شخص اس طرح کی بات سوچ بھی نہیں سکتا. pic.twitter.com/C46USMmA16
— President PMLN (@president_pmln) September 14, 2020
شہباز شریف نے مزید کہا کہ زینب واقعے کو پی ٹی آئی نے سیاسی رنگ دینے کی کوشش کی تھی، موٹروے واقعے پر اپوزیشن پارٹیوں نے ذمہ داری کا کردار ادا کیا، اس واقعے پر سیاسی پارٹیوں نے کوئی سیاست نہیں کی، ہماری حکومت نے زینب واقعے میں تیرہ سو افراد کے ڈی این اے ٹیسٹ کیے تھے، نوازشریف کے دور میں پولیس ریفارمز کی گئیں، ڈولفن پولیس فورس اور فارنزک لیب نواز شریف کے دور میں بنا، پنجاب فارنزک لیب دنیا کی دوسری بڑی لیب ہے، پنجاب میں پولیس افسروں کی تعیناتیاں میرٹ پر ہوتی تھیں، وزیراعظم کو کوئی پرواہ نہیں ہے، کمیٹی تشکیل دی جائے کہ موٹروے پر تعیناتی میں تاخیر کی کیا وجہ تھی۔